یہ جو بِچھو ہے یہ بچے پیدا کرنے کے بعد اُن کو اپنی کمر پہ بِھٹا دیتا ہیں
اور یہ بچے پر اپنی ماں کا گوشت کھاتے ہیں اور تب تک کھاتے ہے جب تک اِن کی
ماں مر نہیں جاتی جب یہ خود چلنے کے قابل ہو جاتے ہیں تب تک ان کی ماں بھی مر
جاتی ہے۔
یعنی کہ یہ اپنے بچوں کو پالتے پالتے اپنی جان دے دیتی ہے اور پھر بچے اسے
چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔
بالکل اسی طرح آجکل کے انسان ہے۔
آج کل کے بچوں کیلئے اُن کی ماں اپنی ساری زندگی اُنکے ساتھ خواری کرتی ہے۔
پھر جب بچے بڑے ہوجاتے ہے اور شادی کرلیتے ہے۔ تب تک اُنکی ماں کمزور ہوچکی
ہوتی ہے اور پھر یہی بچے اپنی ماں سے کہتے ہے کہ تم نے ہمارے لیے کیا ہی کیا
ہے اور اُسے بے یار و مدد گار چھوڑ دیتے ہے۔
زندگی میں کچھ بنو یا نہ بنولیکن بڑھاپے میں اپنے ماں باپ کا سہارا ضرور بنو
اپنے والدین کا بہت بہت خیال رکھیں۔
مودبانہ گزارش ہے!
ہمارا ہدف آپکو بہترین معاشرتی، تاریخی، معلوماتی، اور اصلاحی تحریریں
پیش کرنا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
شکریہ! ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کرنے کے لئے .... ہمیں امید ہے کہ یہ پوسٹ آپ کے لئے بہت مفید ہے. کوئی سوال ہے؟ یا اگر آپ اس پوسٹ سے متعلق کسی قسم کی مدد چاہتے ہیں۔ تو ذیل میں دیئے گئے کومینٹ باکس میں دائر کریں۔ اگر آپ اس مراسلہ سے محبت کرتے ہیں یا اسے پسند کرتے ہیں تو اسے اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں.
حوالہ جات: ٹانگوالی ٹیوٹس مینجمنٹ