icon
ایک پیغام چھوڑ جائیں!

Post Top Ad

پیر, جولائی 20, 2020

کبھی کبھی زندگی تنگ غار کی طرح معلوم ہوتی ہے

جیسے ہمارا سانس لینا مشکل اور جینا اجیرن ہوجائے۔ ہر طرف سے بےچینی، دباو، دکھ درد ہمیں چڑچڑا بنادیتے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے اس دنیا میں ساری مصیبتیں پریشانیاں ہمیں پہ ہی گزر رہیں ہیں۔ ہم روتے ہیں بلکتے ہیں۔ مگر سکوں کا وہ احساس ہمارے وجود سے کوسوں دور ہوتا ہے۔ نا امیدی کے سروں کو تھامے ہم اللہ سے گلے شکوے اور اسکے بعد اپنی قسمت کو کوستے ہیں۔ ایسے میں چاہ کر بھی کوئی مثبت سوچ یا کوئی روشنی کی کرن ہم تک پہنچ کر ہمیں پھر سے روشن نہیں کرپاتی۔ ہمارے ہاتھ پاوں مارنے سے نا کوئی راہ کھل جانی ہوتی ہے۔ نا ہی ہماری بےبسی میں کمی آنی ہے۔

ایسے میں کرنا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ صرف نماز اور صبر سے اللہ کی مدد مانگنی ہوتی ہے، اور ہم واویلا مچا کر۔ دس بندوں کو سنا کر چین پاتے ہیں۔
سنو!
یہ وقت تو۔۔۔ صبر کا ہوتا ہے۔ تحمل کا ہوتا ہے اللہ پہ بھروسہ کرنے کا ہوتا ہے۔ ہمارے ہاتھ میں تو کچھ بھی نہیں۔ حالات بدلنے پر تو وہ قادر ہے۔ تو پھر کیوں نا اپنے دکھ درد کو بھلائے اس رب سے رجوع کرکے سب اسکے حوالے کردیا جائے کہ 
اے اللہ یہ درد تو آپ نے دیا ہے اب آپ ہی ہمت دیں اس میں سے گزرنے کی اور یقین مانیں بس صرف یہی ایک کام کرنے سے ہماری ساری مشکلات آسانی سے حل ہو جاتی ہیں۔

Post Top Ad

up-arrow-emoji